آیت 120
 

فَوَسۡوَسَ اِلَیۡہِ الشَّیۡطٰنُ قَالَ یٰۤـاٰدَمُ ہَلۡ اَدُلُّکَ عَلٰی شَجَرَۃِ الۡخُلۡدِ وَ مُلۡکٍ لَّا یَبۡلٰی﴿۱۲۰﴾

۱۲۰۔ پھر شیطان نے ان کے دل میں وسوسہ ڈالا اور کہا: اے آدم! کیا میں تمہیں ہمیشگی کے درخت اور لازوال سلطنت کے بارے میں بتاؤں؟

تفسیر آیات

آدم کی نفسیات میں جو کمزوریاں تھیں ابلیس نے ان کے ذریعے حملہ کیا۔ انسان کی کمزوری یہ ہے کہ اس میں حب بقا ہے۔

انسان قدرتی طور پر بقا کو پسند کرتا ہے اور موت کو ناپسند کرتا ہے۔

اسی طرح سلطنت و اقتدار کو بھی، پھر سلطنت بھی ایسی جسے زوال نہ ہو۔ اس قسم کی خواہشات کے راستے سے شیطان انسان میں وسوسہ ڈالتا ہے۔

اہم نکات

۱۔ فرزند آدم میں موجود خواہشات کے ذریعے شیطان حملہ کرتا ہے۔


آیت 120