آیت 131
 

اِذۡ قَالَ لَہٗ رَبُّہٗۤ اَسۡلِمۡ ۙ قَالَ اَسۡلَمۡتُ لِرَبِّ الۡعٰلَمِیۡنَ﴿۱۳۱﴾

۱۳۱۔(ابراہیم کا یہ حال بھی قابل ذکر ہے کہ) جب ان کے رب نے ان سے کہا: (اپنے آپ کو اللہ کے) حوالے کر دو، وہ بولے: میں نے اپنے آپ کو رب العالمین کے حوالے کر دیا۔

تفسیر آیات

فَنَا فِیۡ اللّٰہ ایمان کا اعلیٰ ترین رتبہ ہے۔ یعنی اپنے آپ کو مکمل طور پر اللہ کے سپرد کر دینا۔ تسلیم و رضا کی اس منزل پر فائز ہونے کے بعد حضرت ابراہیم(ع) اللہ کے تمام احکام کی تعمیل و اطاعت کا مکمل مجسمہ بن گئے۔

بیٹے کی قربانی، تسلیم و رضا کے اس مقام کا ایک مظہر ہے۔ قرآن اس منظر کی کچھ اس طرح نقشہ کشی کرتا ہے :

فَلَمَّاۤ اَسۡلَمَا وَ تَلَّہٗ لِلۡجَبِیۡنِ {۳۷ صافات: ۱۰۳}

پس جب دونوں نے (حکم خدا کو) تسلیم کیا اور اسے ماتھے کے بل لٹا دیا۔

اہم نکات

۱۔ تسلیم و رضااللہ تعالیٰ کی ربوبیت پر ایمان کی آخری منزل ہے۔


آیت 131