آیت 7
 

یٰزَکَرِیَّاۤ اِنَّا نُبَشِّرُکَ بِغُلٰمِۣ اسۡمُہٗ یَحۡیٰی ۙ لَمۡ نَجۡعَلۡ لَّہٗ مِنۡ قَبۡلُ سَمِیًّا﴿۷﴾

۷۔ (جواب ملا) اے زکریا! ہم آپ کو ایک لڑکے کی بشارت دیتے ہیں جس کا نام یحییٰ ہے، اس سے پہلے ہم نے کسی کو اس کا ہمنام نہیں بنایا۔

تشریح کلمات

سَمِیًّا:

( س م ی ) ہمنام، ہم نظیر۔

تفسیر آیات

انجیل لوقا ۱:۵۷۔۶۲ میں حضرت یحییٰ علیہ السلام کی ولادت کی تفصیل موجود ہے۔ انجیل میں ان کا نام یوحنا تھا۔ آپؑ کو بچپنے میں الٰہی منصب عطا ہوا اور آپؑ نے ازدواجی زندگی اختیار نہیں کی۔ آپ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی خالہ کے بیٹے تھے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نبوت پر آپؑ ایمان لے آئے۔

فرقہ صابئہ آپؑ کے پیروکار ہیں۔ آپؑ صاحب کتاب نہ تھے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے مبعوث ہونے سے پہلے آپ ؑ شریعت موسیٰ علیہ السلام پر قائم تھے۔

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی نبوت پر ایمان لانے کے بعد آپ شریعت عیسوی کے تابع تھے۔ تاہم فرقہ صائبہ نے آپؑ کی اتباع کی بنیاد پر ایک مذہب بنا لیا ہے۔ فرقہ صائبہ کے پیروکار آج کل عراق کے بعض علاقوں میں پائے جاتے ہیں۔


آیت 7