آیات 39 - 41
 

وَ لَوۡ لَاۤ اِذۡ دَخَلۡتَ جَنَّتَکَ قُلۡتَ مَا شَآءَ اللّٰہُ ۙ لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ ۚ اِنۡ تَرَنِ اَنَا اَقَلَّ مِنۡکَ مَالًا وَّ وَلَدًا ﴿ۚ۳۹﴾

۳۹۔ اور جب تو اپنے باغ میں داخل ہوا تو کیوں نہیں کہا: ما شآء اللّٰہ لا قوۃ الا باللّٰہ؟ (ہوتا وہی ہے جو اللہ کو منظور ہے طاقت کا سرچشمہ صرف اللہ ہے) اگر تو مجھے مال اور اولاد میں اپنے سے کمتر سمجھتا ہے،

فَعَسٰی رَبِّیۡۤ اَنۡ یُّؤۡتِیَنِ خَیۡرًا مِّنۡ جَنَّتِکَ وَ یُرۡسِلَ عَلَیۡہَا حُسۡبَانًا مِّنَ السَّمَآءِ فَتُصۡبِحَ صَعِیۡدًا زَلَقًا ﴿ۙ۴۰﴾

۴۰۔تو بعید نہیں کہ میرا رب مجھے تیرے باغ سے بہتر عنایت فرمائے اور تیرے باغ پر آسمان سے آفت بھیج دے اور وہ صاف میدان بن جائے۔

اَوۡ یُصۡبِحَ مَآؤُہَا غَوۡرًا فَلَنۡ تَسۡتَطِیۡعَ لَہٗ طَلَبًا﴿۴۱﴾

۴۱۔ یا اس کا پانی نیچے اتر جائے پھر تو اسے طلب بھی نہ کر سکے۔

تشریح کلمات

حُسۡبَانًا:

( ح س ب ) ہر اس چیز کو کہتے ہیں جس پر محاسبہ کیا جائے پھر اس کے مطابق بدلہ دیا جائے۔

زَلَقًا:

( ز ل ق ) صاف۔ بے سبزہ۔

غَوۡرًا:

( غ و ر ) نشیبی زمین کے معنوں میں ہے۔ کہتے ہیں غارت عینہ اس کی آنکھ اندر پھنس گئی۔

تفسیر آیات

مال دولت کے بارے میں مؤمن اپنا موقف بیان کرتا ہے۔ مال و دولت کے حصول میں انسان کو استقلال حاصل نہیں ہے۔ اس میں مشیت الٰہی کا بھی دخل ہے۔ مال و دولت کا جب مشاہدہ ہو: اِذۡ دَخَلۡتَ جَنَّتَکَ تو یہ موقف اختیار کرنا چاہیے: مَا شَآءَ اللّٰہُ ہوتا وہی ہے جو اللہ چاہتا ہے اور طاقت و قوت کا سرچشمہ صرف اللہ ہے: لَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ ۔

جاگیر دار کی سرمایہ دارانہ مادی سوچ کے مقابلے میں مؤمن اپنا موقف نہایت مہذب اور منطقی انداز میں پیش کرتا ہے۔ جاگیر دار نے فخریہ اور غیر مہذب انداز میں کہا تھا: میں تم سے زیادہ مالدار ہوں اور افرادی طاقت میں تم سے برتر ہوں۔ مؤمن نے جواب میں کہا: تجھے ایک ناپائیدار جاگیر پر ناز ہے جب کہ مجھے اس جاگیر پر ناز ہے جو میرے رب کے پاس محفوظ ہے۔ گو کہ تمہاری قدروں کے مطابق میں مال و اولاد میں تم سے کمتر ضرور ہوں لیکن الٰہی قدروں کے مطابق جس جاگیر کا میں مالک بننے والا ہوں وہ تیری ناپائدار جاگیر سے بہتر ہے: فَعَسٰی رَبِّیۡۤ اَنۡ یُّؤۡتِیَنِ خَیۡرًا مِّنۡ جَنَّتِکَ ۔۔۔۔

تیری جاگیر آسمانی اور زمینی آفت کی زد میں ہے۔ ہو سکتا ہے آسمان سے تیری جاگیر پر آفت گرے اور زمین خشک ہو جائے۔


آیات 39 - 41