آیات 4 - 5
 

وَ مَاۤ اَہۡلَکۡنَا مِنۡ قَرۡیَۃٍ اِلَّا وَ لَہَا کِتَابٌ مَّعۡلُوۡمٌ﴿۴﴾

۴۔ اور ہم نے کسی بستی کو ہلاکت میں نہیں ڈالا مگر یہ کہ اس کے لیے ایک معینہ مدت لکھی ہوئی تھی۔

مَا تَسۡبِقُ مِنۡ اُمَّۃٍ اَجَلَہَا وَ مَا یَسۡتَاۡخِرُوۡنَ﴿۵﴾

۵۔ کوئی قوم اپنی معینہ مدت سے نہ آگے نکل سکتی ہے اور نہ پیچھے رہ سکتی ہے۔

تفسیر آیات

رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے معاندین کو نابود اس لیے نہیں کیا جا رہا ہے کہ ابھی ان کا اجل موعود نہیں آئی ہے۔ مزید تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو سورہ اعراف، آیت: ۳۴

اہم نکات

۱۔ ہر قوم کا ایک صحیفہ عمل ہوتا ہے جس میں اس کی مدت حیات درج ہوتی ہے۔

۲۔ مہلت برائے عمل۔ عمل کے مطابق اجل ہوتی ہے۔


آیات 4 - 5