آیت 8
 

وَ قَالَ مُوۡسٰۤی اِنۡ تَکۡفُرُوۡۤا اَنۡتُمۡ وَ مَنۡ فِی الۡاَرۡضِ جَمِیۡعًا ۙ فَاِنَّ اللّٰہَ لَغَنِیٌّ حَمِیۡدٌ﴿۸﴾

۸۔ اور موسیٰ نے کہا: اگر تم اور زمین میں بسنے والے سب ناشکری کریں تو بھی اللہ یقینا بے نیاز، لائق حمد ہے۔

تفسیر آیات

حضرت موسیٰ علیہ السلام نے اپنی قوم کو اس نکتے سے بھی آگاہ کیا کہ اللہ تمہارے شکر کا محتاج نہیں ہے۔ شکر کا فائدہ اللہ کو نہیں خود تمہیں پہنچتا ہے اور ناشکری سے اللہ کو نہیں ، خود تمہیں ضرر پہنچ جاتا ہے۔ اللہ ہر صورت میں قابل حمد و ستائش ہے، خواہ تم اس کی حمد کرو یا نہ کرو:

وَ اِنۡ مِّنۡ شَیۡءٍ اِلَّا یُسَبِّحُ بِحَمۡدِہٖ ۔۔۔۔ (۱۷ بنی اسرائیل: ۴۴)

اور کوئی چیز ایسی نہیں جو اس کی ثنا میں تسبیح نہ کرتی ہو۔

اہم نکات

۱۔ شکر و ناشکری کے اثرات محتاج انسان پر مترتب ہوتے ہیں۔


آیت 8