آیات 9 - 10
 

عٰلِمُ الۡغَیۡبِ وَ الشَّہَادَۃِ الۡکَبِیۡرُ الۡمُتَعَالِ﴿۹﴾

۹۔ (وہ ) پوشیدہ اور ظاہر چیزوں کا جاننے والا بزرگ برتر ہے۔

سَوَآءٌ مِّنۡکُمۡ مَّنۡ اَسَرَّ الۡقَوۡلَ وَ مَنۡ جَہَرَ بِہٖ وَ مَنۡ ہُوَ مُسۡتَخۡفٍۭ بِالَّیۡلِ وَ سَارِبٌۢ بِالنَّہَارِ﴿۱۰﴾

۱۰۔ تم میں سے کوئی آہستہ بات کرے یا آواز سے اور کوئی پردہ شب میں چھپا ہوا ہو یا دن کی روشنی میں (سرعام) چل رہا ہو (اس کے لیے) برابر ہے۔

تشریح کلمات

سَارِبٌۢ:

( س ر ب ) کسی راستے پر چلا جانے والا۔

تفسیر آیات

غیر اللہ کے لیے جو چیزیں غیب و شہود، ظاہر و باطن ہوتی ہیں وہ سب اس اللہ کے سامنے یکساں ہیں جو کبیر و متعال ہے۔ اللہ کے مقام کبریائی کے سامنے کوئی چیز پوشیدہ رہ نہیں سکتی۔ وہ اس بلندی پر فائز ہے کہ شب کی تاریکی اور دن کی روشنی اس کے لیے برابر ہے۔ غیب و مشہود، آہستہ یا آواز سے بات کرنے میں فرق انسانوں کے لیے ہے۔ اللہ تعالیٰ کے لیے سب یکساں ہے۔

اہم نکات

۱۔ اللہ کے لیے کائنات کی ہر شیء مشہود میں ہے۔


آیات 9 - 10