آیات 56 - 57
 

وَ کَذٰلِکَ مَکَّنَّا لِیُوۡسُفَ فِی الۡاَرۡضِ ۚ یَتَبَوَّاُ مِنۡہَا حَیۡثُ یَشَآءُ ؕ نُصِیۡبُ بِرَحۡمَتِنَا مَنۡ نَّشَآءُ وَ لَا نُضِیۡعُ اَجۡرَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ﴿۵۶﴾

۵۶۔ اور اس طرح ہم نے یوسف کو اس ملک میں اقتدار دیا کہ وہ جہاں چاہے اپنا مسکن بنا لے، ہم جسے چاہتے ہیں اپنی رحمت سے نوازتے ہیں اور نیک لوگوں کا اجر ہم ضائع نہیں کرتے۔

وَ لَاَجۡرُ الۡاٰخِرَۃِ خَیۡرٌ لِّلَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ کَانُوۡا یَتَّقُوۡنَ﴿٪۵۷﴾

۵۷۔اور آخرت کا اجر تو ایمان اور تقویٰ والوں کے لیے زیادہ بہتر ہے ۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ کَذٰلِکَ مَکَّنَّا لِیُوۡسُفَ: اللہ جب کسی کو اقتدار دینا چاہتا ہے تو اس کے سامنے کوئی چیز رکاوٹ نہیں بن سکتی۔ برادران یوسف نے ان کو کنویں کی گہرائیوں میں ڈالا۔ اللہ نے عزیز مصر کے گھر پہنچا دیا۔ لوگوں نے ان کو غلام بنایا، اللہ نے انہیں زندان سے نکال کر مصر کی سلطنت دی۔ اب وہ جہاں چاہے اپنا مسکن بنائیں۔ پورا ملک ان کے دائرہ اقتدار میں آگیا۔

۲۔ وَ لَا نُضِیۡعُ اَجۡرَ الۡمُحۡسِنِیۡنَ: یہ اقتدار و تمکنت، نیک کرداری کا دنیوی اجر ہے اور اخروی اجر اس سے بہتر ہے۔

اہم نکات

۱۔ اللہ کی رحمت ان لوگوں کے شامل حال ہوتی ہے جو آزمائشوں کے مراحل سے گزرتے ہیں: صِیۡبُ بِرَحۡمَتِنَا ۔۔۔۔


آیات 56 - 57