آیت 3
 

وَ مِنۡ شَرِّ غَاسِقٍ اِذَا وَقَبَ ۙ﴿۳﴾

۳۔ اور اندھیری رات کے شر سے جب اس کا اندھیرا چھا جائے،

تشریح کلمات

وَقَبَ:

( و ق ب ) کے اصل معنی چٹان، پتھر وغیرہ میں گڑھا کے ہیں اور وقب کے معنی گڑھے میں داخل ہو کر غائب ہونے کے ہیں۔ اسی سے وقب الظلام تاریکی چھا گئی ہے کے معنوں میں استعمال ہوتا ہے۔

تفسیر آیات

رات کی تاریکی اللہ نے انسان کے سکون کے لیے بنائی لیکن کبھی اس تاریکی سے غلط فائدہ اٹھا کر کچھ لوگ ڈاکے مارتے، حملہ کرتے اور دیگر قسم کے ضرر پہنچاتے ہیں اور ہو سکتا ہے مراد یہ ہو کہ جو پوشیدہ رہ کر انسان پر حملہ کرتے ہیں جیسے جراثیم، سرطان وغیرہ۔ اس صورت میں غَاسِقٍ سے مراد مطلق تاریکی اور پوشیدہ لی جا سکتی ہے۔


آیت 3