آیت 2
 

اَللّٰہُ الصَّمَدُ ۚ﴿۲﴾

۲۔ اللہ بے نیاز ہے۔

تفسیر آیات

صمد کے معنی بے نیازی سے کیے جاتے ہیں۔ جو صمد کے اصل معنی کا لازمہ ہے۔ صمد کے اصل لغوی معنی ہیں: مقصود کل، مرجع و ما وائے کل ہیں کہ کائنات اس کی محتاج ہے۔ اس کی طرف رجوع کرتی ہے۔ وہ کسی کا محتاج نہیں کسی کی طرف رجوع نہیں کرتا۔

حضرت امام علی نقی علیہ السلام سے روایت ہے کہ آپ سے پوچھا گیا صمد کیا ہے فرمایا:

السَّیِّدُ الْمَصْمُودُ اِلَیْہِ فِی الْقَلِیلِ وَ الْکَثِیرِ۔ (مجمع البیان ۔ کافی ۱: ۱۲۳)

وہ آقا جس کی طرف قلیل و کثیر کے بارے میں رجوع کیا جائے۔

چنانچہ صمد کے لیے توحید لازمی ہے اس کا کوئی شریک نہ ہو تو وہ صمد ہوتا ہے۔


آیت 2