آیت 14
 

فَاِلَّمۡ یَسۡتَجِیۡبُوۡا لَکُمۡ فَاعۡلَمُوۡۤا اَنَّمَاۤ اُنۡزِلَ بِعِلۡمِ اللّٰہِ وَ اَنۡ لَّاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ۚ فَہَلۡ اَنۡتُمۡ مُّسۡلِمُوۡنَ﴿۱۴﴾

۱۴۔ پھر اگر وہ تمہاری مدد کو نہ پہنچیں تو جان لو کہ یہ اللہ کے علم سے نازل ہوا ہے اور یہ کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں، کیا تم اس بات کو تسلیم کرنے والے ہو؟

تفسیر آیات

۱۔ فَاِلَّمۡ یَسۡتَجِیۡبُوۡا لَکُمۡ: اگر منکرین نے تمہارے چیلنج کا جواب نہ دیا تو جان لو یہ قرآن اللہ کی طرف سے ہے۔ دوسری تفسیر یہ ہے: اگر تمہارے خداؤں کے بھرپور مخالف اور توحیدکا علمبردار یہ قرآن محمد ؐ کا اپنا خود ساختہ ہے تو اپنے خداؤں کو مدد کے لیے بلاؤ۔ اگر وہ کچھ کر سکتے ہیں تو وہ تمہارے اندر ایسی صلاحیت پیدا کر دیں گے کہ تم اس قرآن کا مقابلہ کر سکو اگر ایسا نہ کیا تو اس سے یہ بات ثابت ہو جاتی ہے:

۱۔ قرآن اللہ کا کلام ہے کسی بشر کا خود ساختہ نہیں ہے۔

۲۔ تمہارے معبود سب خود ساختہ ہیں ان کی کوئی حقیقت نہیں ہے، ورنہ وہ اس اہم موقع پر تمہاری فریاد رسی کرتے جب کہ یہ خود ان معبودوں کے حق میں ہیں کہ قرآن کا مقابلہ ہو اور ان کا معبود ہونے پر خدشہ وارد نہ ہو۔

۳۔ قرآن ہر موقف کے لیے دلیل پیش کرتا ہے۔ یہاں استدلال کیا ہے جب تمہارے معبود تمہاری کوئی مدد نہیں کر سکتے تو وہ باطل ثابت ہوگئے ہمارا یکتا معبود جس نے قرآن جیسا کلام نازل فرمایا ہے، اس کی وحدانیت ثابت ہو گئی۔


آیت 14