باطل پسندوں کی حالت زار


عَامِلَۃٌ نَّاصِبَۃٌ ۙ﴿۳﴾

۳۔ وہ مصیبت سہ کر تھکے ہوئے ہوں گے،

عَامِلَۃٌ : کے ایک معنی یہ کیے گئے ہیں کہ قیامت کے دن کی مصیبتیں اٹھا اٹھا کر تھکے ہوئے ہوں گے۔ دوسرے یہ معنی کیے ہیں کہ دنیا میں اس کے سارے اعمال باطل اور بے سود رہ گئے، سوائے تھکاوٹ کے۔ اس کو آخرت میں کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہو گا۔ عمل کے باوجود تھک ہار چکے ہوں گے۔ یعنی مذاہب باطلہ کے پیروکار لوگ۔