ہدایت کی زبان سلیس اور واضح ہو


وَ مَاۤ اَرۡسَلۡنَا مِنۡ رَّسُوۡلٍ اِلَّا بِلِسَانِ قَوۡمِہٖ لِیُبَیِّنَ لَہُمۡ ؕ فَیُضِلُّ اللّٰہُ مَنۡ یَّشَآءُ وَ یَہۡدِیۡ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ﴿۴﴾

۴۔ ہم نے کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اسی قوم کی زبان میں تاکہ وہ انہیں وضاحت سے بات سمجھا سکے پھر اس کے بعد اللہ جسے چاہتا ہے گمراہ کرتا ہے اور جسے چاہتا ہے ہدایت دیتا ہے اور وہی بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے۔

4۔ اللہ تعالیٰ سامان ہدایت میں کسی قسم کا ابہام اور اتمام حجت میں کسی قسم کا نقص نہیں چھوڑتا۔ چنانچہ اس آیت میں فرمایا: ہم نے تمام رسولوں کو انہی کی قوم کی زبان میں بھیجا ہے تاکہ بات وضاحت کے ساتھ سمجھا سکیں اور ہدایت کی زبان میں کسی قسم کی پیچیدگی اور ابہام نہ رہے۔