شاہد ، مبشر، مدثر اور داعی


یٰۤاَیُّہَا النَّبِیُّ اِنَّاۤ اَرۡسَلۡنٰکَ شَاہِدًا وَّ مُبَشِّرًا وَّ نَذِیۡرًا ﴿ۙ۴۵﴾

۴۵۔ اے نبی! ہم نے آپ کو گواہ اور بشارت دینے والا اور تنبیہ کرنے والا بنا کر بھیجا ہے،

45۔ شَاہِدًا : روز قیامت رسول اللہ ﷺ اعمال امت کے گواہ کے طور پر حاضر ہوں گے۔

مُبَشِّرًا : مومنین کو نجات اور جنت کی بشارت دینے والے ہیں۔

نَذِیۡرًا : منکرین کے لیے غضب الہٰی کی تنبیہ کرنے والے ہیں۔

وَّ دَاعِیًا اِلَی اللّٰہِ بِاِذۡنِہٖ وَ سِرَاجًا مُّنِیۡرًا﴿۴۶﴾

۴۶۔ اور اس (اللہ) کے اذن سے اللہ کی طرف دعوت دینے والا اور روشن چراغ بنا کر۔

46۔ دَاعِیًا اِلَی اللّٰہِ بِاِذۡنِہٖ : اللہ کی طرف جو دعوت رسول اللہ ﷺ دے رہے ہیں اس کے پیچھے اذن خدا ہونے کی وجہ سے یہ خود اللہ کی دعوت ہے۔

سِرَاجًا مُّنِیۡرًا : اندھیروں میں ایسا چراغ ہیں جو ہر ایک کی دست رسی میں ہے۔