اتباع رسولؐ میں تبعیض، ایمان کے منافی


وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اٰمَنُوۡا بِمَا نُزِّلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ ہُوَ الۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّہِمۡ ۙ کَفَّرَ عَنۡہُمۡ سَیِّاٰتِہِمۡ وَ اَصۡلَحَ بَالَہُمۡ﴿۲﴾

۲۔ اور جو لوگ ایمان لائے اور صالح اعمال بجا لائے اور جو کچھ محمدؐ پر نازل کیا گیا ہے اس پر بھی ایمان لائے اور ان کے رب کی طرف سے حق بھی یہی ہے، اللہ نے ان کے گناہ ان سے دور کر دئیے اور ان کے حال کی اصلاح فرمائی۔

2۔ اس آیت کی ابتدا میں جس ایمان کا ذکر ہے وہ ہر صدق دل سے کلمہ پڑھنے والے پر صادق آ سکتا ہے۔ لیکن بِمَا نُزِّلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ جو کچھ محمد پر نازل کیا گیا ہے، اس پر ایمان لانا مشکل امر ہے۔ چونکہ اس ایمان کا تعلق زندگی میں پیش آنے والے ہر مسئلہ کے ساتھ ہے۔ چنانچہ سورہ حشر آیت 7 میں جنگی غنائم اور کفار سے بغیر جنگ کے ہاتھ آنے والے اموال کی تقسیم کے حکم کے بعد فرمایا: وَ مَاۤ اٰتٰىکُمُ الرَّسُوۡلُ فَخُذُوۡہُ ٭ وَ مَا نَہٰىکُمۡ عَنۡہُ فَانۡتَہُوۡا ۚ رسول جو تمہیں دے دیں، وہ لیا کرو اور جس سے روک دیں اس سے رک جایا کرو۔ اس جگہ رسول ﷺ کے فرمان کی تعمیل کی تاکید سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ مالی معاملات میں مَاۤ اٰتٰىکُمُ الرَّسُوۡلُ پر عمل کرنے اور بِمَا نُزِّلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ پر ایمان لانا مشکل امر ہے۔

وَ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ اٰمَنُوۡا بِمَا نُزِّلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّ ہُوَ الۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّہِمۡ ۙ کَفَّرَ عَنۡہُمۡ سَیِّاٰتِہِمۡ وَ اَصۡلَحَ بَالَہُمۡ﴿۲﴾

۲۔ اور جو لوگ ایمان لائے اور صالح اعمال بجا لائے اور جو کچھ محمدؐ پر نازل کیا گیا ہے اس پر بھی ایمان لائے اور ان کے رب کی طرف سے حق بھی یہی ہے، اللہ نے ان کے گناہ ان سے دور کر دئیے اور ان کے حال کی اصلاح فرمائی۔

2۔ اس آیت کی ابتدا میں جس ایمان کا ذکر ہے وہ ہر صدق دل سے کلمہ پڑھنے والے پر صادق آ سکتا ہے۔ لیکن بِمَا نُزِّلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ جو کچھ محمد پر نازل کیا گیا ہے، اس پر ایمان لانا مشکل امر ہے۔ چونکہ اس ایمان کا تعلق زندگی میں پیش آنے والے ہر مسئلہ کے ساتھ ہے۔ چنانچہ سورہ حشر آیت 7 میں جنگی غنائم اور کفار سے بغیر جنگ کے ہاتھ آنے والے اموال کی تقسیم کے حکم کے بعد فرمایا: وَ مَاۤ اٰتٰىکُمُ الرَّسُوۡلُ فَخُذُوۡہُ ٭ وَ مَا نَہٰىکُمۡ عَنۡہُ فَانۡتَہُوۡا ۚ رسول جو تمہیں دے دیں، وہ لیا کرو اور جس سے روک دیں اس سے رک جایا کرو۔ اس جگہ رسول ﷺ کے فرمان کی تعمیل کی تاکید سے یہ عندیہ ملتا ہے کہ مالی معاملات میں مَاۤ اٰتٰىکُمُ الرَّسُوۡلُ پر عمل کرنے اور بِمَا نُزِّلَ عَلٰی مُحَمَّدٍ پر ایمان لانا مشکل امر ہے۔