عام آدمی کی طرح زندگی گزارنے کا فلسفہ


وَ مَاۤ اَرۡسَلۡنَا قَبۡلَکَ مِنَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ اِلَّاۤ اِنَّہُمۡ لَیَاۡکُلُوۡنَ الطَّعَامَ وَ یَمۡشُوۡنَ فِی الۡاَسۡوَاقِ ؕ وَ جَعَلۡنَا بَعۡضَکُمۡ لِبَعۡضٍ فِتۡنَۃً ؕ اَتَصۡبِرُوۡنَ ۚ وَ کَانَ رَبُّکَ بَصِیۡرًا﴿٪۲۰﴾

۲۰۔ اور ہم نے آپ سے پہلے جو بھی رسول بھیجے تھے وہ سب کھانا کھاتے تھے اور بازاروں میں چلتے پھرتے تھے اور ہم نے تمہیں ایک دوسرے کے لیے آزمائش بنا دیا کیا تم صبر کرتے ہو؟ اور آپ کا رب تو خوب دیکھنے والا ہے۔

20۔ انبیاء کو انسانی طور طریقوں کے مطابق کھانا کھانے اور بازاروں میں چلنے والے بنانے میں دوسری حکمتوں کے ساتھ یہ حکمت بھی کارفرما ہے کہ ایک آزمائش ہے جس سے پاک طینت لوگوں اور خواہش پرست لوگوں میں فرق واضح ہوتا ہے۔