وادی سینا


اِذۡ رَاٰ نَارًا فَقَالَ لِاَہۡلِہِ امۡکُثُوۡۤا اِنِّیۡۤ اٰنَسۡتُ نَارًا لَّعَلِّیۡۤ اٰتِیۡکُمۡ مِّنۡہَا بِقَبَسٍ اَوۡ اَجِدُ عَلَی النَّارِ ہُدًی﴿۱۰﴾

۱۰۔ جب انہوں نے ایک آگ دیکھی تو اپنے گھر والوں سے کہا: ٹھہر جاؤ ! میں نے کوئی آگ دیکھی ہے، شاید میں اس میں سے تمہارے لیے کوئی انگارے لے آؤں یا آگ پر پہنچ کر راستے کا پتہ کر لوں۔

10۔ حضرت موسیٰ علیہ السلام چند سال مدین میں گزارنے کے بعد اپنی زوجہ کے ہمراہ مصر واپس جاتے ہوئے جزیرہ نمائے سینا سے گزر رہے تھے، رات کی تاریکی میں راستہ بھولنے کا خطرہ تھا اور سردی بھی تھی۔ آگ دیکھ کر خیال آیا دونوں مسئلے حل ہو جائیں گے۔ نزدیک پہنچے تو دو جہاں کا مسئلہ حل ہو گیا۔