مادر موسیٰ ؑکو ہونے والی وحی


وَ اَوۡحَیۡنَاۤ اِلٰۤی اُمِّ مُوۡسٰۤی اَنۡ اَرۡضِعِیۡہِ ۚ فَاِذَا خِفۡتِ عَلَیۡہِ فَاَلۡقِیۡہِ فِی الۡیَمِّ وَ لَا تَخَافِیۡ وَ لَا تَحۡزَنِیۡ ۚ اِنَّا رَآدُّوۡہُ اِلَیۡکِ وَ جَاعِلُوۡہُ مِنَ الۡمُرۡسَلِیۡنَ﴿۷﴾

۷۔ اور ہم نے مادر موسیٰ کی طرف وحی بھیجی کہ انہیں دودھ پلائیں اور جب ان کے بارے میں خوف محسوس کریں تو انہیں دریا میں ڈال دیں اور بالکل خوف اور رنج نہ کریں، ہم انہیں آپ کی طرف پلٹانے والے اور انہیں پیغمبروں میں سے بنانے والے ہیں۔

7۔ مادر موسیٰ علیہ السلام سے خطاب ہے کہ جب تک خطرہ نہ ہو بچے کو دودھ پلاتی رہو۔ جب خطرہ لاحق ہو جائے تو ایک تابوت میں رکھ کر دریا میں ڈال دو۔ کیونکہ تلمود کے مطابق فرعون نے جاسوس عورتیں چھوڑ رکھی تھیں جو بنی اسرائیل کے گھروں میں اپنے ساتھ چھوٹے بچے لے جاتی تھیں اور ان بچوں کو رلا دیتی تھیں تاکہ اگر کوئی بچہ چھپایا ہوا ہے تو وہ آواز کو سن کر روئے اور یوں اس بچے کو حاصل کر کے قتل کروا دیں۔