غیرت سے عاری خوشحال طبقہ


رَضُوۡا بِاَنۡ یَّکُوۡنُوۡا مَعَ الۡخَوَالِفِ وَ طُبِعَ عَلٰی قُلُوۡبِہِمۡ فَہُمۡ لَا یَفۡقَہُوۡنَ﴿۸۷﴾

۸۷۔ انہوں نے گھر بیٹھنے والی عورتوں میں شامل رہنا پسند کیا اور ان کے دلوں پر مہر لگا دی گئی پس وہ کچھ سمجھتے ہی نہیں ۔

87۔ خوش حال طبقہ ہمیشہ مراعات طلب ہوتا ہے۔ تن پروری کی وجہ سے ان میں مردانگی و حمیت بھی نہیں ہوتی۔ اس لیے قرآنی تعبیر میں ان کو گھر بیٹھنے والی عورتوں میں شامل کیا گیا، جو ایک تحقیر آمیز طنز ہے۔ تن پروری نفاق کا سبب بنتی ہے اور نفاق سے انسان کے دل پر مہر لگ جاتی ہے یوں وہ دینی تعلیمات اور کائنات کے اصل و حقیقی معارف کو سمجھنے سے قاصر رہتا ہے۔