لمبی آرزوئیں


ذَرۡہُمۡ یَاۡکُلُوۡا وَ یَتَمَتَّعُوۡا وَ یُلۡہِہِمُ الۡاَمَلُ فَسَوۡفَ یَعۡلَمُوۡنَ﴿۳﴾

۳۔ انہیں چھوڑ دیجئے کہ وہ کھائیں اور مزے کریں اور ( طویل )آرزوئیں انہیں غافل بنا دیں کہ عنقریب انہیں معلوم ہو جائے گا۔

3۔ ان کافروں پر حجت پوری ہو گئی اور یہ قابل ہدایت نہیں ہیں، انہیں اپنی حالت پر چھوڑ دیجئے۔ ان کی زندگی کا مقصد خورد و نوش ہے اور وہ آرزوؤں میں مگن ہیں۔ حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں: أَلَا اِنَّ اَخْوَفَ مَا یُخَافُ عَلَیْکُمْ خَصْلَتَانِ اتَّبَاعُ الْھَوَی وَ طُولُ الْاَمَلِ اَمَّا اتَّبَاعُ الْھَوَی فَیَصُدُّ عَنِ الْحَقِّ وَ طُولُ الْاَمَلِ یُنْسِی الْآخِرَۃِ ۔ (وسائل الشیعۃ2: 438) مجھے تمہارے بارے میں دو چیزوں کا خوف ہے: خواہشات کی پیروی اور لمبی آرزوئیں۔ خواہشات کی پیروی حق سے باز رکھتی ہے اور لمبی آرزو آخرت کو بھلا دیتی ہے۔