مشرکین کی بدعہدی


کَیۡفَ وَ اِنۡ یَّظۡہَرُوۡا عَلَیۡکُمۡ لَا یَرۡقُبُوۡا فِیۡکُمۡ اِلًّا وَّ لَا ذِمَّۃً ؕ یُرۡضُوۡنَکُمۡ بِاَفۡوَاہِہِمۡ وَ تَاۡبٰی قُلُوۡبُہُمۡ ۚ وَ اَکۡثَرُہُمۡ فٰسِقُوۡنَ ۚ﴿۸﴾

۸۔ (ان سے عہد) کیسے ہو سکتا ہے جب کہ اگر وہ تم پر غلبہ حاصل کر لیں تو وہ نہ تو تمہاری قرابتداری کا لحاظ کریں گے اور نہ عہد کا؟ وہ زبان سے تو تمہیں خوش کر دیتے ہیں مگر ان کے دل انکار پر تلے ہوئے ہیں اور ان میں اکثر لوگ فاسق ہیں۔

8۔ یعنی یہ لوگ در حقیقت معاہدہ نہیں کرتے بلکہ عجز و ناتوانی کی صورت میں زبانی طور پر معاہدے کا نام لیتے ہیں۔ چنانچہ جیسے ان کو تم پر بالادستی حاصل ہو گی وہ کسی معاہدے یا قرابتداری کی پاسداری نہیں کریں گے۔