مشرکین کے وحشیانہ جرائم


قُتِلَ اَصۡحٰبُ الۡاُخۡدُوۡدِ ۙ﴿۴﴾

۴۔ خندقوں والے ہلاک کر دیے گئے۔

4۔ یعنی آتشیں خندق بنا کر اس میں مومنوں کو جلانے والوں پر ہلاکت ہو۔ یہ اشارہ ہے ایک خاص واقعے کی طرف جو بنا بر روایت تفسیر قمی، یمن کا یہودی بادشاہ حمیری خاندان کا تھا۔ اس کا نام ذونواس تھا۔اس نے نجران پر(جو نصاریٰ کا مرکز تھا) حملہ کیا اور وہاں لوگوں کو یہودیت قبول کرنے کی دعوت دی، مگر انہوں نے اس دعوت کو ٹھکرا دیا اور قتل ہونے کو قبول کیا۔ اس ظالم بادشاہ نے لوگوں کو آگ سے بھرے ہوئے گڑھوں میں پھینک دیا۔ اس طرح بیس ہزار افراد کو قتل کیا۔

بعض سیاحوں نے اپنے سفر ناموں میں لکھا ہے کہ نجران کے لوگوں میں اب تک وہ جگہ معروف ہے جہاں اَصۡحٰبُ الۡاُخۡدُوۡدِ کا واقعہ پیش آیا تھا۔