معاد پر اعتراض اور جواب


اَلۡحَآقَّۃُ ۙ﴿۱﴾

۱۔ حتمی وقوع پذیر۔

1۔ قیامت کی وہ گھڑی جس کے وقوع پذیر ہونے میں کسی قسم کے شک و شبے کی گنجائش نہیں ہے۔

مَا الۡحَآقَّۃُ ۚ﴿۲﴾

۲۔وہ حتمی وقوع پذیر کیا ہے؟

وَ مَاۤ اَدۡرٰىکَ مَا الۡحَآقَّۃُ ؕ﴿۳﴾

۳۔ اور آپ کو کس چیز نے بتایا کہ وہ حتمی وقوع پذیر کیا ہے؟

3۔ اس کی ہولناکیوں کا آپ کو اندازہ نہیں ہے۔ یعنی آپ کے اندازوں سے بھی زیادہ ہولناک ہے۔

بَلٰی قٰدِرِیۡنَ عَلٰۤی اَنۡ نُّسَوِّیَ بَنَانَہٗ﴿۴﴾

۴۔ ہاں! (ضرور کریں گے) ہم تو اس کی انگلیوں کی پور بنانے پر بھی قادر ہیں۔

4۔ کل کے ملحد اور آج کے نیچر پرستوں (مادہ پرستوں) کا یہ گمان ہے کہ جب ہڈیاں خاک میں دوسری ہڈیوں سے مل جائیں یا کسی جانور کی غذا بن کر اس کی ہڈیوں کا حصہ بن جائیں تو اللہ ان کو کیسے جدا کرے گا؟ جواب میں ایک عام فہم اور محسوس مثال پیش فرمائی کہ جو ذات ایک ہاتھ کی پور پور کو جدا کر کے بنا سکتی ہے، وہ ذات ہڈیوں کے ذرات کو پہچان سکتی ہے۔ ہم یہ کہیں گے: جو ذات ہر شخص کی پوروں کی لکیروں کو جدا جدا بناتی ہے وہ ہر شخص کی ہڈیوں کے ذرات کو بھی پہچان سکتی ہے۔