تصنیف نہیں، تنزیل ہے


حٰمٓ ۚ﴿۱﴾

۱۔ حا، میم۔

تَنۡزِیۡلُ الۡکِتٰبِ مِنَ اللّٰہِ الۡعَزِیۡزِ الۡحَکِیۡمِ﴿۲﴾

۲۔ اس کتاب کا نزول بڑے غالب آنے والے، حکمت والے اللہ کی طرف سے ہے۔

1۔2 کفار مکہ کے اس الزام کو رد کرنے کے لیے کہ قرآن خود محمد ﷺ کی تصنیف ہے، مکی سورتوں میں عموماً اور حوامیم (جن سورتوں کی ابتدا حٰمٓ سے ہوتی ہے) میں خصوصاً اس بات کو مکرر بیان فرمایا جا رہا ہے کہ یہ قرآن خدائے دانا و حکیم کا نازل کردہ ہے۔