تمدن کا آغاز


وَ کَمۡ اَہۡلَکۡنَا مِنَ الۡقُرُوۡنِ مِنۡۢ بَعۡدِ نُوۡحٍ ؕ وَ کَفٰی بِرَبِّکَ بِذُنُوۡبِ عِبَادِہٖ خَبِیۡرًۢا بَصِیۡرًا﴿۱۷﴾

۱۷۔ اور نوح کے بعد کتنی نسلوں کو ہم نے ہلاکت میں ڈال دیا اور آپ کا رب ہی اپنے بندوں کے گناہوں پر آگاہی رکھنے، نگاہ رکھنے کے لیے کافی ہے ۔

17۔ تاریخ عالم کا آغاز نوح علیہ السلام کے بعد ہوا۔ اس دور میں انسان نے تمدن میں قدم رکھا، انحراف آیا، شریعت بنی اور سرکشیاں ہوئیں۔ اس لیے ہلاکتیں بھی نوح علیہ السلام کے بعد کی نسلوں میں آئیں۔