بشری علوم کی محدودیت


یَعۡلَمُ مَا یَلِجُ فِی الۡاَرۡضِ وَ مَا یَخۡرُجُ مِنۡہَا وَ مَا یَنۡزِلُ مِنَ السَّمَآءِ وَ مَا یَعۡرُجُ فِیۡہَا ؕ وَ ہُوَ الرَّحِیۡمُ الۡغَفُوۡرُ﴿۲﴾

۲۔ جو کچھ زمین کے اندر جاتا ہے اور جو کچھ اس سے نکلتا ہے اور جو کچھ آسمان سے اترتا ہے اور جو کچھ اس میں چڑھتا ہے سب کو اللہ جانتا ہے اور وہی رحیم غفور ہے۔

2۔زمین کے اندر جو چیزیں جاتی ہیں ان میں سے کچھ تو عام مشاہدے میں آتی ہیں اور کچھ سائنسی مشاہدے میں آتی ہیں۔ یہی حال زمین سے نکلنے والی چیزوں کا ہے کہ ابھی بشر کو علم نہیں کہ کیا چیزیں آسمان سے زمین میں داخل ہوتی اور نکلتی ہیں۔ بشر کو کیا معلوم، کون سی آہ، کون سی دعا، کون سی عبادت اور کون سی روح آسمان کی طرف عروج کرتی ہے اور کون سا حکم یا فیصلہ آسمان سے نازل ہوتا ہے؟