عمل صالح کی بنیادی شرط


یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوا اذۡکُرُوۡا نِعۡمَتَ اللّٰہِ عَلَیۡکُمۡ اِذۡ ہَمَّ قَوۡمٌ اَنۡ یَّبۡسُطُوۡۤا اِلَیۡکُمۡ اَیۡدِیَہُمۡ فَکَفَّ اَیۡدِیَہُمۡ عَنۡکُمۡ ۚ وَ اتَّقُوا اللّٰہَ ؕ وَ عَلَی اللّٰہِ فَلۡیَتَوَکَّلِ الۡمُؤۡمِنُوۡنَ﴿٪۱۱﴾

۱۱۔ اے ایمان والو! اللہ کا یہ احسان یاد رکھو کہ جب ایک گروہ نے تم پر دست درازی کا ارادہ کیا تو اللہ نے تمہاری طرف (بڑھنے والے)ان کے ہاتھ روک دیے اور اللہ سے ڈرتے رہو اور مومنوں کو تو اللہ ہی پر بھروسہ کرنا چاہیے۔

11۔ یہ آیت کسی ایسے واقعے کی طرف اشارہ کر رہی ہے جس میں اللہ تعالیٰ نے رسول خدا ﷺ اور مسلمانوں کو دشمن کی ایک اہم اور خطرناک سازش سے بچایا۔ اس سلسلہ میں کئی ایک واقعات نقل کرتے ہیں اور شان نزول ان میں سے کون سا واقعہ ہے؟ اس میں اختلاف ہے

اسلام کی نشو و نمامیں پیش آنے والے حالات و تاریخ بیان کرنے کے ساتھ یہ عندیہ بھی ملتا ہے کہ راہ خدا میں خالصانہ کام کرنے والوں کے خلاف ہونے والی تمام سازشیں ناکام ہو جاتی ہیں۔