شفاف دین داری


اِنَّاۤ اَنۡزَلۡنَاۤ اِلَیۡکَ الۡکِتٰبَ بِالۡحَقِّ فَاعۡبُدِ اللّٰہَ مُخۡلِصًا لَّہُ الدِّیۡنَ ؕ﴿۲﴾

۲۔ ہم نے آپ کی طرف یہ کتاب برحق نازل کی ہے لہٰذا آپ دین کو اسی کے لیے خالص کر کے صرف اللہ کی عبادت کریں۔

2۔ اس آیت میں دین کو اللہ کے لیے خالص کرتے ہوئے اللہ کی عبادت کرنے کا حکم ہے۔ خالص سے مراد یہ ہے کہ دین بے شائبہ اور شفاف ہو نیز اللہ کے دین کو اختیار کرنے کا واحد مقصد خود ذات الہٰی اور اس سے عشق و محبت ہو اور اس میں غیر اللہ کا کوئی شائبہ نہ ہو جو ایک مشکل کام ہے۔ دینداری آسان ہے، لیکن اس کو بے شائبہ اور شفاف بنانا مشکل ہے۔ امیرالمومنین علیہ السلام سے روایت ہے: تَصْفِیَۃُ الْعَمَلِ اَشَدُّ مِنَ الْعَمَلِ ۔ (الکافی 8: 22) عمل کو صاف و شفاف بنانا خود عمل سے زیادہ مشکل ہے۔