رسول ؐکا خلق عظیم


وَ اِنَّکَ لَعَلٰی خُلُقٍ عَظِیۡمٍ﴿۴﴾

۴۔ اور بے شک آپ اخلاق کے عظیم مرتبے پر فائز ہیں۔

4۔ اچھا اخلاق اعلیٰ نفسیات کا مالک ہونے کی علامت ہے اور فکر و عقل میں اعلیٰ توازن رکھنے والا ہی اعلیٰ نفسیات کا مالک ہوتا ہے۔ خلق عظیم کا مالک ہونے کا مطلب یہ بنتا ہے کہ وہ ذات عقل عظیم کی مالک ہے۔ اس طرح مخلوق اول عقل ہو یا نور محمد ﷺ، بات ایک ہی ہے۔ دیوانے اس ہستی کو کب درک کر سکتے تھے؟ اگلی آیت میں انہی لوگوں کے بارے میں فرمایا : عنقریب تم بھی دیکھ لو گے اور وہ بھی دیکھ لیں گے کہ تم میں سے دیوانے کون ہیں؟