عقائد میں ظن وگمان سے پرہیز


وَ اِنۡ تُطِعۡ اَکۡثَرَ مَنۡ فِی الۡاَرۡضِ یُضِلُّوۡکَ عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ؕ اِنۡ یَّتَّبِعُوۡنَ اِلَّا الظَّنَّ وَ اِنۡ ہُمۡ اِلَّا یَخۡرُصُوۡنَ﴿۱۱۶﴾

۱۱۶۔ اور اگر آپ زمین پر بسنے والے لوگوں کی اکثریت کے کہنے پر چلیں گے تو وہ آپ کو راہ خدا سے بہکا دیں گے، یہ لوگ تو صرف ظن کی پیروی کرتے ہیں اور یہ صرف قیاس آرائیاں ہی کیا کرتے ہیں۔

116۔ دنیاوی معاملات میں تو لوگ ظن و گمان پر عمل کرتے ہیں کیونکہ یہاں یقینی صورت تو کم ہی میسر آتی ہے۔ لیکن عقائد و نظریات میں لوگوں کے ظن و گمان گمراہ کن ہوتے ہیں۔ لہٰذا یہاں ظن و گمان پر عمل کرنا درست نہیں ہے۔