علی ؑہادی امت


وَ یَقُوۡلُ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا لَوۡ لَاۤ اُنۡزِلَ عَلَیۡہِ اٰیَۃٌ مِّنۡ رَّبِّہٖ ؕ اِنَّمَاۤ اَنۡتَ مُنۡذِرٌ وَّ لِکُلِّ قَوۡمٍ ہَادٍ ٪﴿۷﴾

۷۔ اور جنہوں نے کفر اختیار کیا ہے وہ کہتے ہیں: اس شخص پر اپنے رب کی طرف سے کوئی نشانی نازل کیوں نہیں ہوتی؟ آپ تو محض تنبیہ کرنے والے ہیں اور ہر قوم کا ایک رہنما ہوا کرتا ہے۔

7۔ جب یہ آیت نازل ہوئی تو رسول اکرم ﷺ نے اپنے ہاتھ سینے پر رکھ کر فرمایا: انا المنذر و لکل قوم ھاد و اوما بیدہ الی منکب علیّ و قال: انت الھادی یا علی بک یھتدی المھتدون ۔ یعنی المنذر میں ہوں ہر قوم کا ایک ہادی ہوتا ہے۔ پھر اپنا دست مبارک علی علیہ السلام کے کندھے پر رکھ کر فرمایا: یا علی علیہ السلام ! وہ ہادی آپ علیہ السلام ہیں۔ آپ علیہ السلام کے ذریعے ہدایت پانے والے ہدایت حاصل کریں گے۔ اس حدیث کو حضرت ابن عباس، ابوہریرہ، ابو برزہ اسلمی، جابر بن عبد اللہ انصاری، ابوفردہ سلمی، یعلی بن مرہ، عبد اللہ بن مسعود اور سعد بن معاذ نے روایت کیا ہے۔ ملاحظہ ہو المستدرک 3:129، تفسیر کبیر، تفسیر طبری، روح البیان وغیرہ۔ ابن طاؤس فرماتے ہیں: محمد بن عباس نے اس حدیث کو 50 طرق سے نقل کیا ہے۔