تحقیقات کے مطالبے کی علت


ذٰلِکَ لِیَعۡلَمَ اَنِّیۡ لَمۡ اَخُنۡہُ بِالۡغَیۡبِ وَ اَنَّ اللّٰہَ لَا یَہۡدِیۡ کَیۡدَ الۡخَآئِنِیۡنَ﴿۵۲﴾

۵۲۔ (یوسف نے کہا) ایسا میں نے اس لیے کیا کہ وہ جان لے کہ میں نے اس کی عدم موجودگی میں اس کے ساتھ کوئی خیانت نہیں کی اور اللہ خیانت کاروں کے مکر و فریب کو کامیابی سے ہمکنار نہیں کرتا۔

52۔ حضرت یوسف علیہ السلام نے یہ بات اس وقت کہی ہو گی جب شاہی دربار میں فیصلہ آپ علیہ السلام کے حق میں ہوا ہو گا۔ میں نے زندان سے آزاد ہونے کو قبول نہیں کیا اور اپنے اوپر عائد الزام کی تحقیقات کی شرط لگائی تاکہ حقیقت کھل کر سامنے آ جائے اور عزیز جان لے کہ میں نے درپردہ اس کی ناموس کے بارے میں کوئی خیانت نہیں کی اور دنیا والے بھی یہ جان لیں کہ مکر و فریب پر مبنی کوئی سازش کامیابی سے ہمکنار نہیں ہوتی۔