قوت سماعت و بصارت


اِنَّا خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ مِنۡ نُّطۡفَۃٍ اَمۡشَاجٍ ٭ۖ نَّبۡتَلِیۡہِ فَجَعَلۡنٰہُ سَمِیۡعًۢا بَصِیۡرًا﴿۲﴾

۲۔ ہم نے انسان کو ایک مخلوط نطفے سے پیدا کیا کہ اسے آزمائیں، پس ہم نے اسے سننے والا، دیکھنے والا بنایا۔

2۔ انسان کو مخلوط نطفہ، یعنی جرثومۂ پدر اور تخم مادر کے اختلاط سے بننے والے ابتدائی خلیہ (Cell) سے وجود میں لایا اور امتحان و ارتقاء کی خاطر اسے سمیع و بصیر بنایا گیا۔