نطفے کا مواد


یَّخۡرُجُ مِنۡۢ بَیۡنِ الصُّلۡبِ وَ التَّرَآئِبِ ؕ﴿۷﴾

۷۔ جو پیٹھ اور سینے کی ہڈیوں سے نکلتا ہے۔

7۔ آیت کا اشارہ ممکن ہے اس بات کی طرف ہو کہ مرد کے مادہ تولید کو مرد کے صلب (ریڑھ کی ہڈیوں) سے اور عورت کے تخم دان کو تَّرَآئِبِ (سینے کی ہڈیوں) سے بنیادی مواد فراہم ہوتے ہیں۔ بعض اہل تحقیق کا نظریہ ہے کہ صُّلۡبِ اور تَّرَآئِبِ دونوں کا تعلق مرد سے ہے، چونکہ اچھلنے والا پانی مرد کی طرف سے ہوتا ہے۔ عورت کا تخم تو مقاربت سے پہلے تخم دان سے جدا ہو چکا ہوتا ہے۔ پانچ دن تک انتظار میں رہتا ہے۔ اس اثنا میں مقاربت ہوئی تو حمل ٹھہر سکتا ہے۔ لہٰذا صُّلۡبِ اور تَّرَآئِبِ دونوں کو مرد میں تلاش کرنا چاہیے۔ کہتے ہیں تَّرَآئِبِ ان ہڈیوں کو کہتے ہیں، جن سے نطفہ گزر کر پیشاب کی نالی میں وارد ہوتا ہے۔ والعلم عند اللہ ۔ بہرحال یہ قرآن کا اعلان ہے، جس کی حقیقت کا انکشاف آنے والی نسلیں کریں گی۔

اِنَّہٗ عَلٰی رَجۡعِہٖ لَقَادِرٌ ؕ﴿۸﴾

۸۔ بے شک اللہ اسے دوبارہ پیدا کرنے پر بھی قادر ہے۔

8۔ جو ذات ریڑھ اور سینے کی ہڈیوں سے نطفہ بنا سکتی ہے، وہ اس انسان کو مٹی کے ذرات سے بھی دوبارہ بنا سکتی ہے۔