لقاء اللہ سے مراد


مَنۡ کَانَ یَرۡجُوۡا لِقَآءَ اللّٰہِ فَاِنَّ اَجَلَ اللّٰہِ لَاٰتٍ ؕ وَ ہُوَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ﴿۵﴾

۵۔ جو اللہ کے حضور پہنچنے کی امید رکھتا ہے تو (وہ باخبر رہے کہ) اللہ کا مقرر کردہ وقت یقینا آنے ہی والا ہے اور وہ بڑا سننے والا، جاننے والا ہے۔

5: لِقَآءَ اللّٰہِ سے مراد اللہ کے سامنے حساب کے لیے حاضر ہونا ہے، جہاں وہ تمام حجاب ہٹ جائیں گے جو دنیا میں اس کی آنکھوں کے سامنے تھے اور حقائق روشن ہو کر سامنے آئیں گے۔