رات کی تلاوت اور عبادت


اَوۡ زِدۡ عَلَیۡہِ وَ رَتِّلِ الۡقُرۡاٰنَ تَرۡتِیۡلًا ؕ﴿۴﴾

۴۔ یا اس پر کچھ بڑھا دیجئے اور قرآن کو ٹھہر ٹھہر کر پڑھا کیجیے ۔

4۔ موجودہ نامساعد حالات اور آئندہ آنے والے سنگین حالات کا مقابلہ کرنے کے لیے رات کو اٹھ کر عبادت اور قرآن کی تلاوت کرنے کا حکم دیا جا رہا ہے۔ یعنی اللہ تعالیٰ اپنے حبیب ﷺ کو مادی وسائل اور اسلحوں سے نہیں، بلکہ باطنی اور روحانی قوت سے لیس کرنا چاہتا ہے۔