خاکی عناصر سے انسان کی تخلیق


الَّذِیۡۤ اَحۡسَنَ کُلَّ شَیۡءٍ خَلَقَہٗ وَ بَدَاَ خَلۡقَ الۡاِنۡسَانِ مِنۡ طِیۡنٍ ۚ﴿۷﴾

۷۔ جس نے ہر اس چیز کو جو اس نے بنائی بہترین بنایا اور انسان کی تخلیق مٹی سے شروع کی۔

7۔ انسان کی تخلیق میں خاکی عناصر ہی استعمال ہوئے ہیں اور یہ نہیں معلوم کہ ابتدائی خلیے (Cell) کو زندگی دینے میں اسے کن مراحل سے گزارا گیا۔

اَحۡسَنَ کُلَّ شَیۡءٍ خَلَقَہٗ : اللہ نے جس چیز کو بھی بنایا بہتر اور خیر بنایا۔ لہٰذا ہر چیز میں اللہ کی طرف سے خیر ہی خیر ہے۔ اگر شر آتا ہے تو بندے کی طرف سے آتا ہے کہ بندے نے اس خیر کو شر سے بدل دیا۔ دوسرے لفظوں میں کوئی بھی چیز مطلق خیر و شر نہیں ہے بلکہ خیر شر اضافتی و نسبی ہیں۔ یہ انسان ہے کہ خیر کو شر بناتا ہے۔