Balaghul Quran
  • فہرست پارہ
  • فہرست سورہ
  • موضوعاتی فہرست
  • ہمارے بارے میں
  • رہنمائی
  • شکایت و مشورہ
  • Facebook
  • Twitter
  • Vimeo
  • بلاغ القرآن
  • تفسیر قرآن
  • موبائل ایپ
  • آڈیو / ویڈیو
  • پی ڈی ایف
  • مقدمہ قرآن
  • عطیات

قرآن موضوعاتی فہرست


قرآن

کتاب مبین

اوصاف قرآن

قرآن توحید کا داعی

کلام اللہ ہونے کی دلیل

قرآن کا منبع علیم و حکیم ہستی

کتب سابق کا ناسخ

فلسفہ نزول قرآن

شب قدر میں نزول قرآن

حکمت نزول تدریجی

تدریجی نزول کا مقصد

تدریجی نزول کا مقصد

نزول قرآن و عدم تحریف

تدوین قرآن

مکی دور میں تدوین قرآن

پہلی وحی میں اقرأ سے مراد

قرآن عربی میں کیوں؟

قرآن عربی میں کیوں؟

مصحف عثمان میں تحریف کی کوشش

قرآن کا اسلوب بیان

قرآن کا اسلوب بیان

قرآن کا اسلوب بیان

طرز استدلال

مضامین کی ہمآہنگی

قرآنی منطق اور کفار کی بیچارگی

تلاوت کے معنی

اخذ قرآن کے آداب

قرآنی پیغام

اسلامی دستور کے محکمات و متشابہات

متشابہات کا مرجع

تأویل کی حقیقت

تارکین قرآن سے شکایت

مسئلہ جبر اور قرآنی موقف

بِسْمِ اللّٰہ، جزء سورہ

حروف مقطعات

سبع مثانی

آیۃ الکرسی کا مفہوم اور فضیلت

سنت اور قرآن میں فرق

مشرکین و مستشرقین کے اعتراض کا جواب

شب قدر میں نزول قرآن سے مراد

لفظ سامری کے حوالے سے اعتراض کا جواب

قرآن سے مقابلہ ناممکن

حضورؐ کی تلاوت کے دوران مشرکین کا ردعمل

رسولؐ کی زندگی، حقانیت قرآن کی دلیل

قر آنی دلائل کا فائدہ

ہدایت بخش بیان

صحف اُولیٰ کی تعداد

سورہ یونس کی اہمیت و فضیلت

قرآن ابدی معجزہ

کلام اللہ ہونے کی دلیل

جنات کی تصنیف نہ ہونے کی دلائل

کتاب نصیحت و خیر خواہی

فطرت سے ہم آہنگ دستور حیات

قرآن ایک ابدی معجزہ

غاشیہ کی وجہ تسمیہ

حروف مقطعات

قرآن شکوک و شبہات سے بالاتر

فی لوح محفوظ سے مراد

حق و باطل کو جدا کرنے والی کتاب

تأویل قرآن

قرآن کی پیش گوئی

قرآن کی پیش گوئی

لوح محفوظ

لوح محفوظ

فضائل قرآن

تصنیف نہیں، تنزیل ہے

پاک دلوں پر قرآن کا اثر

باعث رحمت و شفاء

غیب گوئی

قرآن کے اثر نہ کرنے کی وجہ

قرآن سے لوگوں کو دور رکھنے کی سازش

تکذیب کے باوجود عذاب میں تأخیر کی وجہ

سبب تکذیب

قرآن علم رکھنے والوں کے لیے

قرآن کے سحر ہو نے کا الزام

قرآن کے توریت کی تصدیق

منکرین کے خلاف حجت خدا

کتاب حقیقت

حدیث غرانیق کی تکذیب

قرآن وسیلہ ہدایت

قرآن کے ساتھ قسم اٹھانے کی وجہ

انسانیت کے لیے با برکت ہونے کی وجوہات

کلام ما فوق بشر

قرآن، باعث مشقت یا نصیحت ؟

امت قرآنی کے لیے قابل توجہ نکات

قرآن رسولؐ کا معجزہ

نورانی کتاب

لازوال برکتوں والی کتاب

ہدایت پانے والے لوگ

قرآن دائمی منشور

رسولؐ کی زندگی، حقانیت قرآن کی دلیل

‎يونس آیہ16

قُلۡ لَّوۡ شَآءَ اللّٰہُ مَا تَلَوۡتُہٗ عَلَیۡکُمۡ وَ لَاۤ اَدۡرٰىکُمۡ بِہٖ ۫ۖ فَقَدۡ لَبِثۡتُ فِیۡکُمۡ عُمُرًا مِّنۡ قَبۡلِہٖ ؕ اَفَلَا تَعۡقِلُوۡنَ﴿۱۶﴾

۱۶۔ کہدیجئے: اگر اللہ چاہتا تو میں یہ قرآن تمہیں پڑھ کر نہ سناتا اور نہ ہی اللہ تمہیں اس سے آگاہ کرتا، اس سے پہلے میں ایک عمر تمہارے درمیان گزار چکا ہوں، کیا تم عقل سے کام نہیں لیتے۔


16۔جواب کا سلسلہ جاری ہے کہ کہدیجیے کہ یہ قرآن مشیت الہٰی کے تابع ہے، اگر وہ چاہتا تو اس قرآن کو پیش نہ کرتا، جیسا کہ میں تمہارے درمیان ایک عمر گزار چکا ہوں، اس مدت میں کوئی قرآن پیش نہیں کیا اور جس شخص نے اپنی چالیس سالہ زندگی کے کسی حصہ میں خیانت نہ کی ہو اور جس کا مزاج جعل، فریب اور جھوٹ سے آشنا ہی نہ ہو وہ یکایک اتنی بڑی فریب کاری کرنا شروع کر دے، ایک پوری کتاب ایک دین اور ایک نظام گھڑ کر اللہ کی طرف نسبت دینا شروع کر دے ممکن نہیں۔

 

دوسری بات یہ ہے کہ حضورؐ چالیس سال کی زندگی ان کلام شناس اور فصاحت و بلاغت کے مالک عربوں کے درمیان گزار چکے ہیں۔ انہیں حضورؐ کے طرز کلام انداز بیان، اسلوب سخن کا علم تھا۔ کیا قرآن اسی انداز و اسلوب کا مظہر ہے؟ اگرایسا ہے تو اس شک کے لیے گنجائش ہے کہ یہ محمدؐ کی اپنی تصنیف ہے اور اگر ان دونوں اسلوبوں میں کوئی قدر مشترک نہیں ہے تو یہ ان کی اپنی تصنیف کیسے ہو سکتی ہے؟

 

تیسری بات یہ ہے حضورؐ نے چالیس سال کی زندگی ان لوگوں کے سامنے گزاری۔ اس مدت میں نہ کسی معلم کے سامنے زانوئے تلمذ تہ کیا، نہ کسی سے کتاب پڑھی، نہ کسی قانون کا مطالعہ کیا، نہ کسی دستور زندگی اور نظام حیات سے واسطہ پڑا، نہ شعر و خطابت میں حصہ لیا، آج ایک ایسا کلام پیش کرتے ہیں کہ اسلوب و ترکیب میں اس کا کوئی مقابلہ نہیں کر سکتا اور جامع نظام حیات لے کر آتا ہے جو قیامت تک کے لیے قابل عمل ہے۔ لہذا یہ کلام کسی انسان کی تصنیف نہیں ہوسکتا بلکہ یہ کلام الٰہی ہے۔

 

موضوعاتی فہرست پر واپس جائیں

Balaghulquran

قرآن مجید کا اردو ترجمہ اور تفسیر از علامہ شیخ محسن علی نجفی مدظلہ العالی - جملہ حقوق © محفوظ ہیں۔

Holy Quran urdu tarjuma aor tafseer az Allama Sheikh Mohsin Ali Najafi