مِنۡ شَرِّ الۡوَسۡوَاسِ ۬ۙ الۡخَنَّاسِ ۪ۙ﴿۴﴾

۴۔ پس پردہ رہ کر وسوسہ ڈالنے والے (ابلیس) کے شر سے،

4۔ وسوسے کے معنی یہ ہیں کہ غیر محسوس طریقے سے کسی کے دل میں بری بات ڈال دی جائے۔ مثلاً شیطان دلوں میں یہ خیال ڈال دیتا ہے کہ چھوٹے گناہ کا مرتکب ہونے میں کوئی مضائقہ نہیں یا یہ کہ فلاں بات سرے سے گناہ ہی نہیں۔ مثلاً لوگوں سے جب یہ کہا جاتا ہے کہ اسلام کے اصولوں پر سختی سے عمل کرنا چاہیے تو عام طور پر لوگ کہتے ہیں کہ اسلام اس قدر سختی نہیں کرتا۔ حالانکہ کسی بھی قانون پر عمل کرنا ضروری نہیں ہے تو وہ سرے سے قانون ہی نہیں رہتا۔

اللہ تعالیٰ ہمیں اس بات سے بچائے کہ ہم اس کی بارگاہ میں بیٹھ کر اسی کی نافرمانی کریں۔