اِنَّاۤ اَنۡزَلۡنٰہُ فِیۡ لَیۡلَۃِ الۡقَدۡرِ ۚ﴿ۖ۱﴾

۱۔ ہم نے اس (قرآن) کو شب قدر میں نازل کیا ۔

1۔ یہ وہ شب ہے جس میں قرآن ایک مرتبہ دفعتاً قلب رسول ﷺ پر نازل ہوا ہے اور شَہۡرُ رَمَضَانَ الَّذِیۡۤ اُنۡزِلَ فِیۡہِ الۡقُرۡاٰنُ (بقرہ: 185) سے معلوم ہوا کہ قدر کی رات رمضان کے مہینے میں ہے۔

اس رات کو قدر اس لیے کہا گیا ہے کہ اس رات میں تقدیر سازی اور امر الٰہی کی تقسیم ہوتی ہے۔ امامیہ و غیر امامیہ مصادر میں آیا ہے کہ رسول کریم ﷺ نے خواب میں بنی امیہ کو اپنے منبر پر چڑھتے ہوئے دیکھا تو یہ سورت نازل ہوئی (الدر المنثور)، جس میں فرمایا: یہ رات ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ چنانچہ بنی امیہ کی حکومت ہزار ماہ تک رہی۔