اِنَّ مَعَ الۡعُسۡرِ یُسۡرًا ؕ﴿۶﴾

۶۔ یقینا مشکل کے ساتھ آسانی ہے۔

6۔ مشکلات کے ساتھ آسانی ہے۔ رسول اللہ ﷺ کے لیے بشارت ہے کہ موجودہ مشکلات آنے والی آسانیوں کا زینہ ہیں۔ مشکل کے ساتھ آسانی ہے کو تکرار کرنے میں یہ نکتہ بیان کیا گیا ہے کہ الۡعُسۡرِ مشکل الف لام کے ساتھ تکرار ہوا ہے تو دوسرا الۡعُسۡرِ پہلے الۡعُسۡرِ کی طرف اشارہ ہوتا ہے اور عُسۡرِ ایک ہی رہ جاتا ہے جبکہ یُسۡرًا بغیر الف لام کے تکرار ہے، لہٰذا یہ دو ہو جائیں گے۔ اس سے یہ نتیجہ نکلتا ہے کہ ایک عُسۡرِ کے نتیجے میں دو آسانیاں آ جائیں گی۔ چنانچہ سنن بیہقی میں آیا ہے کہ رسول کریم ﷺ ایک روز خوشی کے ساتھ نکلے اور فرمایا: لَنْ یَغْلِبَ عُسْرٌ یُسْرَیْنِ ایک مشکل دو آسانیوں پر غالب نہیں آئے گی۔