وَ وَجَدَکَ ضَآلًّا فَہَدٰی ۪﴿۷﴾

۷۔ اور اس نے آپ کو گمنام پایا تو راستہ دکھایا،

ضَآلًّا صرف گمراہی کے لیے استعمال نہیں ہوتا، بلکہ ناواقف اور غافل کے معنوں میں بھی آتا ہے۔ لَا یَضِلُّ رَبِّیۡ وَ لَا یَنۡسَی ۔ (طٰہٰ: 52) میرا رب نہ غافل ہوتا ہے، نہ بھولتا ہے۔ اس طرح آیت کا مطلب یہ ہو سکتا ہے کہ اسلام کے اس عظیم انقلاب کو کامیاب بنانے کے لیے ہم نے آپ ﷺ کو راستہ دکھایا۔