اُولٰٓئِکَ اَصۡحٰبُ الۡمَیۡمَنَۃِ ﴿ؕ۱۸﴾

۱۸۔(جو اس گھاٹی میں قدم رکھتے ہیں) یہی لوگ دائیں والے ہیں۔

10 تا 18۔ سعادت مندی اور خوش نصیبی وہ شخص حاصل کر سکتا ہے جو اللہ کی مذکورہ بالا نعمتوں سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس راہ میں پیش آنے والی دشوار گزار گھاٹیوں کو عبور کرے۔ وہ گھاٹی مال و دولت کی محبت ہے۔ اس مال کو غلام آزاد کرنے پر خرچ کرے۔ اسلام کا انسان کو غلام بنانے کے ساتھ واسطہ پڑا تو اس کے لیے حل پیش کیا اور صرف کفر کے ساتھ جنگ کی صورت میں کافر اسیروں کو غلام بنانے کی صورت باقی رکھی۔ فاقہ کش کو یا رشتہ دار یتیم کو یا مسکین کو کھانا کھلانا بھی نجات کا راستہ ہے۔

قرآن و حدیث سے ناداروں، خاص کر نادار یتیموں کی کمک کا جو اجر اور درجات معلوم ہوتے ہیں، اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اللہ کے نزدیک یہ عمل سب سے زیادہ پسندیدہ عمل ہے۔