اِنۡ کُلُّ نَفۡسٍ لَّمَّا عَلَیۡہَا حَافِظٌ ؕ﴿۴﴾

۴۔ کوئی نفس ایسا نہیں جس پر نگہبان نہ ہو۔

4۔ یعنی اس کے اعمال ثبت کرنے والے ہیں، یا یہ مقصود ہو سکتا ہے کہ اسے ہر حادثے سے بچانے والے فرشتے مؤکل ہیں۔ خصوصاً بچپن کی عمر میں۔ یہ بھی مراد ہو سکتی ہے کہ اس کے نفس کو دوام حاصل ہے۔ یہ نفس وجود میں آنے کے بعد مٹنے والا نہیں ہے۔ شکلیں بدل جاتی ہیں، لیکن خود نفس انسانی کو دوام و بقا حاصل ہے۔ اس کے بعد اگلی آیات میں ان مراحل کا ذکر ہے جن میں انسانی شکلیں تبدیل ہوتی رہتی ہیں۔