اِنَّ الَّذِیۡنَ فَتَنُوا الۡمُؤۡمِنِیۡنَ وَ الۡمُؤۡمِنٰتِ ثُمَّ لَمۡ یَتُوۡبُوۡا فَلَہُمۡ عَذَابُ جَہَنَّمَ وَ لَہُمۡ عَذَابُ الۡحَرِیۡقِ ﴿ؕ۱۰﴾

۱۰۔ جن لوگوں نے مومنین اور مومنات کو اذیت دی پھر توبہ نہیں کی ان کے لیے یقینا جہنم کا عذاب ہے اور ان کے لیے جلنے کا عذاب ہے۔

10۔ فَتَنُوا : الفتنہ۔ آزمائش کو بھی کہتے ہیں اور ضلالت اور شرک کے معنوں میں بھی آتا ہے اور اذیت کے معنوں میں بھی۔ جیسا کہ اس آیت میں یُفۡتَنُوۡنَ عذاب کے معنی میں ہے: یَوۡمَ ہُمۡ عَلَی النَّارِ یُفۡتَنُوۡنَ ۔ (ذاریات 13) اہل ایمان کو اذیت دینے والوں کے لیے اگرچہ توبہ کا دروازہ کھلا ہے، وہ باز آ جائیں، نجات کا راستہ موجود ہے۔ البتہ توبہ نہ کرنے کی صورت میں جہنم ہی ان لوگوں کا ٹھکانا ہے۔