اَلَا یَظُنُّ اُولٰٓئِکَ اَنَّہُمۡ مَّبۡعُوۡثُوۡنَ ۙ﴿۴﴾

۴۔ کیا یہ لوگ نہیں سوچتے کہ وہ اٹھائے جائیں گے،

4۔ حقوق الناس میں عموماً اور ناپ تول میں خصوصاً اللہ تعالیٰ بڑے اہتمام سے امانتداری کی خلاف ورزی کرنے والوں کی مذمت کرتا ہے اور انہیں دردناک عذاب کی خبر دیتا ہے۔ قوم شعیب پر اسی گناہ میں ملوث ہونے کی وجہ سے عذاب نازل کیا گیا، کیونکہ اس خیانت سے اقتصادی توازن میں خلل آتا ہے جس سے پورا معاشرہ متاثر ہوتا ہے۔

مدینے کے تاجر ناپ تول میں خیانت کرتے تھے جس پر یہ آیت نازل ہوئی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: خَمْسٌ بخَمسٍ ۔ پانچ کے بدلے پانچ۔ لوگوں نے عرض کیا : وہ کیا ہے؟ فرمایا: عہد شکنی کی صورت میں دشمن مسلط ہو گا۔ اللہ کا حکم نافذ نہ کرنے کی صورت میں تنگدستی آئے گی۔ زکوٰۃ نہ دینے کی صورت میں بارش کم ہو گی۔ (بحار الانوار 70: 370۔ الکشاف 4: 718)