اَیَحۡسَبُ الۡاِنۡسَانُ اَنۡ یُّتۡرَکَ سُدًی ﴿ؕ۳۶﴾

۳۶۔ کیا انسان یہ خیال کرتا ہے کہ اسے یونہی چھوڑ دیا جائے گا؟

36۔ کہ ظالم اپنا ہاتھ مظلوموں کے خون سے رنگین کرے اور مظلوم ظلم سہ کر جان دے۔ دونوں کا ایک جیسا حال ہو اور دونوں کو اپنے اپنے حال پر چھوڑ دیا جائے۔ ایسا ہونا معقول اور ممکن ہے؟

انسان زمین پر بے مقصد نہیں آیا۔ وہ نیچر کے ہاتھوں کھلونا نہیں ہے کہ بلا مقصد دکھ درد سہ کر مر جائے۔ جس اللہ نے ایک بوند سے اس انسان کو بنایا ہے، وہ اسے دوبارہ اٹھا سکتا ہے۔ یعنی تم ارتقا کے لیے بنائے گئے ہو اور تمہاری آخری منزل لقائے رب ہے۔