بَلِ الۡاِنۡسَانُ عَلٰی نَفۡسِہٖ بَصِیۡرَۃٌ ﴿ۙ۱۴﴾

۱۴۔ بلکہ انسان اپنے آپ سے خوب آگاہ ہے،

14۔ انسان اپنے اعمال سے خوب واقف ہے۔ اس کے اعضا و جوارح تک ان اعمال سے آگاہ ہیں۔ کل وہ سب گواہی دیں گے۔ حدیث میں آیا ہے: اِنَّ السَّرِیرَۃَ اِذَا صَلَحَتْ قَوِیَتِ الْعَلَانِیَۃُ ۔ (وسائل الشیعۃ 1:64۔ الکافی باب الریاء ) انسان کا باطن اگر درست ہو جائے تو ظاہر بھی مضبوط رہتا ہے۔

مَعَاذِیۡرَ : ایک قول کے مطابق معذرۃ کی نہیں معذار کی جمع ہے، جو پردے کو کہتے ہیں۔ بنابرایں ترجمہ اس طرح ہو گا : خواہ پردہ ڈالے رکھے۔