فَرَّتۡ مِنۡ قَسۡوَرَۃٍ ﴿ؕ۵۱﴾

۵۱۔ جو شیر سے (ڈر کر) بھاگے ہوں۔

44 تا 51۔ الخوض : بیہودہ گوئی۔ باطل گفتگو میں مگن رہنا۔ یعنی دین اسلام کے خلاف گفتگو کرنا ان کا پسندیدہ مشغلہ تھا۔

جہنم رسید ہونے کے اسباب میں سے ایک سبب ترک نماز اور دوسرا اہم سبب بھوکوں کا خیال نہ رکھنا ہے۔ ترک نماز کی وجہ سے خالق سے دور اور ترک اطعام کی وجہ سے مخلوق سے دور ہونے کی وجہ سے وہ جہنم کے نزدیک ہو گئے۔ وہ روز جزا کی تکذیب کرتے تھے۔جب یہ روز آگیا تو یقین کی منزل بھی آگئی۔ لیکن آج کا یقین انہیں کوئی فائدہ نہ دے گا۔ جس وقت ان کو یقین فائدہ دے سکتا تھا، اس وقت وہ نصیحتوں سے ایسے بھاگتے تھے، جس طرح شیر کو دیکھ کر جنگلی گدھے بھاگتے ہیں۔