وَ اَمَّا مَنۡ اُوۡتِیَ کِتٰبَہٗ بِشِمَالِہٖ ۬ۙ فَیَقُوۡلُ یٰلَیۡتَنِیۡ لَمۡ اُوۡتَ کِتٰبِیَہۡ ﴿ۚ۲۵﴾

۲۵۔ اور جس کا نامہ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے وہ کہے گا: اے کاش! مجھے میرا نامہ اعمال نہ دیا جاتا۔

25۔ جن کا نامۂ اعمال ان کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا، وہ لوگ ہوں گے جو اس یوم حساب پر ایمان نہیں رکھتے تھے۔ یعنی کردار و عمل میں وہ اس دن کو سامنے نہیں رکھتے تھے۔

جب نامۂ اعمال اس کے بائیں ہاتھ میں دیا جائے گا، اس میں اپنی سیاہ کاریوں کو دیکھ کر کہے گا: کاش اسے پڑھنے کا اتفاق ہی نہ ہوتا۔ کاش موت مجھے ختم کر دیتی۔ آج نہ مال کام آیا، نہ دنیا کا اقتدار۔